یوں جو تکتا ہے آسمان کو تو (ردیف .. ا) | جون ایلیا کی تمام شعر ریختہ پر.
بے دلی کیا یوں ہی دن گزر جائیں گے. صرف زندہ رہے ہم تو مر جائیں گے. رقص ہے رنگ پر رنگ ہم رقص ہیں. سب بچھڑ جائیں گے سب بکھر جائیں گے. یہ خراباتیان خرد باختہ.
چھوٹی ہوئی ہیں: یو | درج ذیل کا شامل ہونا ضروری ہے:یو
11 نومبر، 2013 · کبهی کبهار تو لفظ ہی ختم ہو جاتے ہیں تعریف کے لیئے اور اگر کلام جون ایلیا کا ہو پهر تو باکل معذور ہو جاتی ہوں. مزید نمائش کے لیے کلک کریں۔۔۔
14 دسمبر، 2023 · “جون ایلیاء ایک ایسی سلطنتِ موہوم میں پیدا ہوئے جو 1857ء میں معدوم ہو چکی تھی۔ وہ ایک ایسی تہذیب کے بیٹے تھے جو اپنا عہدِ کمال تمام کر چُکی تھی اور ...
18 مئی، 2018 · جون نے 1968ء میں عبیداللہ علیم کے نام ایک منظوم خط لکھا تھا ۔سوشل میڈیا پر یہ خطعلیم اور جون کے چاہنے والوں نے شیئر کیا ہےجسے ہم 'جنگ' کے قارئین ...
30 جنوری، 2024 · ہے عجب اس کا حالِ ہجر کہ ہم گاہے گاہے سنورتے رہتے ہیں دل کے سب زخم پیشہ ور ہیں میاں آن ہا آن بھرتے رہتے ہیں جون ایلیا.
14 دسمبر، 2007 · عمر گزرے گی امتحان میں کیا داغ ہی دیں گے مجھ کو دان میں کیا مری ہر بات بے اثر ہی رہی نَقص ہے کچھ مرے بیان میں کیا
لوگ انہیں بھی تلاش کرتے ہیں